مسلمانوں کو اس مجرمانہ کوتاہی کا احساس ہو جو انہوں نے انسانیت کے حق میں کی اور اسکی تلافی اور اصلاحِ حال کا جذبہ ان کے اندر پیدا ہو،
اسی کے ساتھ دنیا کو اپنی اس بدقسمتی کا بھی علم ہو جس سے اس کو مسلمانوں کی قیادت سے محروم ہوجانے کی بنا پر دوچار ہونا پڑا،
اس کو محسوس ہو کہ حالات میں کوئی بڑی تبدیلی اس وقت تک نہیں ہوسکتی جب تک کہ دنیا کی قیادت مادہ پرست اور ناخداترس انسانوں کے ہاتھ سے نکل کر ان خدا شناس اور خدا پرست انسانوں کے ہاتھ میں نہ پہونچ جائے جو
پیغمبروں پر ایمان رکھتے ہیں اور انہیں کی ہدایات اور تعلیمات سے روشنی اور رہنمائی حاصل کرتے ہیں ، اور ان کے پاس
آخری پیغمبر کی شریعت اور دین و دنیا کی رہنمائی کا مکمل دستور موجود ہے۔
 

 
 
 
 
 
0 Comments